تحقیق بنیادی ماخذ بنیادی ماخذات مندرجہ ذیل ہیں۔ ۱۔ذاتی کاغذات ذاتی کاغذات میں رقعے،ڈائریاں،بیاض،دستخط شدہ دستاویزات اور یادداشتیں وغیرہ شامل ہیں۔ ۲۔روزنامچے اس میں ڈائریاں وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔ ۳۔سرکاری مطبوعات اکادمی ادبیادیات اور سرکاری اشاعت وغیرہ ۴۔انسائیکلوپیڈیا ۵۔سوانح۔آپ بیتی ۶۔خطوط نجی خطوط جو آپ نے کسی کے نام لکھے ہوں یا کسی نے آپکے نام لکھے ہوں ۷۔وصیت نامے تحریری اور دستخط شدہ وصیت نامہ ۸۔وڈیوفلمیں وڈیو اور آڈیو ۹۔چشم دید گواہ حدیث متواتر ایسی حدیث جو مسند اور کثرت سے موجود ہو احاد جس حدیث کی روایت کم موجود ہو۔ حدیث احاد کی قسمیں احاد مشہور: جس کے تین راوی موجود ہوں احاد عزیر: جس کے ہر زمانے میں دو راوی موجود ہیں احاد غریب:جس کے ہر زمانے میں ایک راوی موجود رہا ہو۔ راوی کی خصوصیات ایک بات کو دوسرے تک پہنچانے والے کو راوی کہتے ہیں راوی سچا ہو گا تو حدیث بھی مستند ہو گی۔۲۔راوی کا خاندان دیکھا جاتاہے ۳۔پیشہ دیکھا جاتا ہے۔۴۔متقی اور پرہیزگار ہو۔۵۔نماز کی ادائیگی کے معمولات اعلی ہوں۔۶۔صوم و صلواۃ کا پابند ہو۔۷۔ماں ...
منٹو کی افسانہ نگاری میں عنوانات کی اہمیت سعادت حسن منٹوایک کثیرالجہت شخصیت ہیں ان کی دیگر ادبی و علمی حیثیتوں کا کوئی اعتراف کرے یا نہ کرے بحیثیت افسانہ نگار اس سے انکار ممکن نہیں کہ وہ اردو کے بلندپایہ افسانہ نگارہیں۔ذکر اردو افسانے کا ہواور بات منٹو تک نہ پہنچے یہ بھلا کیسے ہو سکتاہے۔منٹو کی زندگی کا اگر بغور جائزہ لیا جائے تواسکی تمام زندگی افسانہ نما ہے۔وہ اپنے افسانوں کا وہ آفاقی کردار ہے جو افسانوی لباس پہن کر حقیقت کا ننگا پن ڈھانپ لیتا ہے۔منٹو ہواکا وہ جھونکا ہے جو معاشرے ،عہد،سماج اوراقدار کو چھو کر بناسندیسہ دیئے کسی روزنِ دیوار سے نکل کربجلی کی تجلی کی طرح فضاؤں میں بکھرجاتا ہے۔منٹو وہ کڑوا گھونٹ ہے جس کو معاشرے نے چکھا تو ضرور مگر نگل نہ سکا۔منٹو کی زندگی ایک تثلیث میں بند ہے افسانہ ،سماج اور عہداور یہی عناصرافسانے کی تخلیق کا باعث ہیں اور اس مقالہ کا موضوع بھی ہیں پروفیسر شمس الحق عثمانی لکھتے ہیں "اردو افسانہ نے بہت جلد عالمی ادب میں ایک اعلی مقام حاصل کر لیا ہے ایک نسبتاًنئی زبان کیلئے یہ ایک غیر معمولی اعزاز ہے۔اردو افسانہ کو یہ اعزاز دلانے میں سب سے...
افسانہ کے فن میں عنوانات کی اہمیت ادب کی کوئی بھی صنف ہو اسکی پہچان اس کا عنوان ہوتا ہے خاص طور پر افسانہ اپنے عنوان کی معرفت سے مشہور ہوتا ہے چونکہ افسانہ ایک مختصردورانیے کی نثری تحریری کہانی ہوتی ہے جو زندگی کے کسی ایک پہلو کو بیان کرتی ہے اس لئے اس کے تشکیلی عناصر میں عنوان کو خاص اہمیت دی جاتی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ افسانے کی کامیابی میں عنوان اہم کردار ادا کرتا ہے۔عنوان جتنا دلچسپ ہو گا اتنا ہی قارئین کی توجہ کا مرکز و محورگردانا جائے گا۔اکثر افسانہ پڑھنے والے محض اس بنیاد پر افسانوں کا انتخاب کرتے ہیں کہ ان افسانوں کا عنوان ان کو اپنی طرف کھینچتا ہے عنوان میں تاثیر بھی افسانے کی قرات کا باعث بنتی ہے۔ایک اچھے عنوان سے قاری بنا افسانہ پڑھے افسانے کے موضوع کو جانچ لیتا ہے اور یہ ایک اچھے افسانہ نگار کی خوبی ہوتی ہے کو وہ اپنے افسانے کو ایسا عنوان دیتا ہے جو اس افسانے میں موجود کہانی، کردار، کیفیت ،علامت آفاقی حقیقت وغیرہ سے باہمی ربط رکھتا ہے۔عنوان دراصل افسانے کے موضوع کا ترجمان ہوتا ہے افسانہ نگار کی داخلی و خارجی کیفیت و سوچ کا آئینہ دار ہوتاہے اس کے موضوعات کا عکاس ہوتا...
Comments
Post a Comment